یروشلم جلنے لگا؟ اسرائیل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، 18 افراد گرفتار!

یروشلم کے قریب آگ نے تباہی مچادی، 18 افراد گرفتار، درجنوں زخمی، اسرائیل نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کردیا۔






 یروشلم کے قریب آگ کا قہر: 18 افراد گرفتار، 23 زخمی، اسرائیل میں قومی ایمرجنسی نافذ


یروشلم کے قریب ہولناک جنگلاتی آگ دوسرے دن بھی بے قابو رہی، جس نے نہ صرف سینکڑوں ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا بلکہ ہزاروں افراد کو علاقہ خالی کرنے پر مجبور کردیا۔


اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیٹین یاہو نے اعلان کیا ہے کہ آتشزدگی کے شبہ میں اب تک 18 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا "آروٹز شیوا" کے مطابق یہ گرفتاریاں آتش زنی کے شبہ میں ہوئیں۔


فائر بریگیڈ کے مطابق اب بھی 150 سے زائد ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں، جبکہ 12 طیارے شعلوں پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔


بدھ کے روز یہ آگ یروشلم اور تل ابیب کے درمیان مرکزی شاہراہ پر بھڑک اٹھی، جس کی وجہ سے اہم سڑکیں بند اور آس پاس کے پانچ سے زائد علاقوں سے لوگوں کو نکالا گیا۔


ریسکیو ایجنسی "ماگن ڈیوڈ آدوم" کے مطابق 23 افراد کو طبی امداد دی گئی، جن میں زیادہ تر دھوئیں سے متاثر یا جھلس گئے تھے۔


سرکاری نشریاتی ادارے "کان" کے مطابق 17 فائر فائٹرز بھی زخمی ہوئے ہیں۔


رات بھر کی کوششوں کے بعد اہم سڑکیں، بشمول یروشلم-تل ابیب روٹ، ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں۔


گرمی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اٹلی اور قبرص نے اسرائیل کی مدد کے لیے 8 فائر فائٹنگ طیارے بھیجے ہیں۔


وزیر اعظم نیٹین یاہو نے حالات کو "قومی ایمرجنسی" قرار دے دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر آگ پر قابو نہ پایا گیا تو یہ یروشلم شہر تک پہنچ سکتی ہے۔


فوجی ترجمان کے مطابق فوجی اہلکار بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں، اور بڑے پیمانے پر انجینئرنگ مشینری استعمال کی جا رہی ہے تاکہ آگ کو مزید پھ

یلنے سے روکا جا سکے۔