![]() |
ابابیل میزائل، پاکستان کی MiRV ٹیکنالوجی کا شاہکار، ایک وقت میں 12 ایٹمی حملوں کی صلاحیت رکھتا ہے۔ |
ابابیل میزائل – پاکستان کی دفاعی طاقت کا نیا سنگِ میل
پاکستان نے جب 24 جنوری 2017 کو پہلی بار ابابیل میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تو دنیا بھر میں ایک ہلچل مچ گئی۔ یہ میزائل جدید ترین MiRV (Multiple Independently targetable Reentry Vehicles) ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو ایک وقت میں 8 سے 12 مختلف ایٹمی وارہیڈز کو الگ الگ اہداف پر گرا سکتا ہے۔ یہ خصوصیت دنیا کے چند ہی ممالک کے پاس موجود ہے، اور پاکستان اس ٹیکنالوجی میں کامیابی حاصل کرنے والا پانچواں ملک بن چکا ہے۔
ابابیل کی ابتدائی رینج 2200 کلومیٹر تھی لیکن بعد میں اپ گریڈ کرکے اسے تقریباً 4500 کلومیٹر تک بڑھا دیا گیا۔ اس کی اصل رینج اور مکمل صلاحیتیں محض ہمارے سائنسدانوں اور حساس اداروں کو معلوم ہیں۔ یہ میزائل تین مرحلوں پر مشتمل ہوتا ہے: ابتدائی دو مرحلے سالڈ فیول پر چلتے ہیں، جبکہ آخری مرحلہ لیکوئیڈ فیول سے چلتا ہے۔ یہی آخری مرحلہ ایٹمی وارہیڈز کو فضا سے زمین کی طرف لے کر آتا ہے۔
ابابیل کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ریڈار پر نظر نہیں آتا، اور ایک منٹ میں تقریباً 150 میل کا فاصلہ طے کرتا ہے۔ اگر ایک ابابیل میزائل لانچ کیا جائے تو اس میں موجود بارہ وارہیڈز الگ الگ شہروں کو بیک وقت نشانہ بنا سکتے ہیں، جیسے دہلی، گجرات، راجستھان، اترپردیش، ممبئی، چینائی، کلکتہ، بنگلور اور گووا۔ اس میزائل کی تباہ کاری کا اندازہ لگانا مشکل ہی نہیں، ناممکن ہے۔
یہ صلاحیت نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کی دیگر بڑی طاقتوں کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان کا شاہین میزائل بھی بہترین ہے لیکن وہ صرف ایک ایٹمی وارہیڈ لے جا سکتا ہے، جب کہ ابابیل بارہ ایٹمی وارہیڈز کے ساتھ ایک نیا دفاعی باب رقم کرتا ہے۔
یہ میزائل پاکستان کی دفاعی خودمختاری، سائنسی ترقی اور عسکری تیاری کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ پاک فوج اور پاکستانی انجینیئرز نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رک
ھتے ہیں۔