کیا پاکستان تنہا رہ گیا؟ عرب ممالک نے بھارت سے لڑائی پر صبر کی تلقین کر دی!

یو اے ای، کویت اور ہنگری نے پاکستان کو تحمل کا مشورہ دیا، بھارت سے تنازع بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا۔
یو اے ای، کویت اور ہنگری نے پاکستان کو تحمل کا مشورہ دیا، بھارت سے تنازع بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا۔



عرب ممالک کا پاکستان سے صبر کا مطالبہ، بھارت سے مذاکرات کی حمایت


 اسلام آباد: پاہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور کویت نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرے اور بھارت سے تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرے۔


پچھلے ہفتے پاہلگام میں نامعلوم افراد کے حملے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت نے پاک بھارت تعلقات کو شدید تناؤ کا شکار کر دیا۔ بھارت نے حملے کے فوراً بعد سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے پاکستان کی تین دریاؤں کا پانی روکنے کا اعلان کیا۔


دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے یو اے ای کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال اور باہمی امور پر تفصیلی گفتگو کی۔


اس موقع پر اماراتی وزیر خارجہ نے علاقائی استحکام، پرامن مذاکرات اور تحمل کی اہمیت پر زور دیا، اور پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔


دوسری جانب کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ علی الیحییٰ نے بھی اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے پاکستان کو مکمل حمایت کا یقین دلایا، تاہم ساتھ ہی پاکستان کو صبر اور مذاکرات کے راستے پر قائم رہنے کی نصیحت بھی کی۔


اس کے علاوہ ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سجارتو نے بھی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو میں خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ہنگری نے بھی دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو بڑھانے کے بجائے پرامن حل کی طرف بڑھیں۔


اسحاق ڈار نے عالمی برادری کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور جھوٹے الزامات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہے گا۔


پاکستان نے پُرامن رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے، تاہم ساتھ ہی قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی اقدام سے گریز نہ کرنے کا عزم 

بھی دہرایا ہے۔