![]() |
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے مطابق، جو گزشتہ سال ایک پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دے چکی ہے، سعودی عرب نے گزشتہ تین سالوں (اختتام 2024 تک) میں 4,000 پاکستانی بھکاریوں کو ڈی پورٹ کیا |
کروڑ 20 لاکھ بھکاری موجود ہیں جو سالانہ کم از کم 42 ارب روپے کما رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھکاریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد بیرون ملک پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
یہ بات انہوں نے ہفتے کے روز اپنے آبائی شہر سیالکوٹ میں پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (PRGMEA) کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے حالیہ اعدادوشمار شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ صرف سعودی عرب نے کم از کم 4,700 پاکستانی بھکاریوں کو ملک بدر کیا ہے، تاہم انہوں نے اس مدت کا ذکر نہیں کیا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے مطابق، جو گزشتہ سال ایک پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دے چکی ہے، سعودی عرب نے گزشتہ تین سالوں (اختتام 2024 تک) میں 4,000 پاکستانی بھکاریوں کو ڈی پورٹ کیا۔
سعودی عرب میں اینٹی بیگنگ ریگولیشن بھیک مانگنے یا اس کے نیٹ ورکس میں شامل افراد کے خلاف اقدامات کرتا ہے، جن میں جرمانے اور قید کی سزائیں شامل ہیں۔ غیر ملکی بھکاری سزا مکمل کرنے کے بعد ڈی پورٹ کیے جاتے ہیں۔
ایک سینیئر ایف آئی اے اہلکار کے مطابق، جنوبی پنجاب، کراچی اور اندرونِ سندھ کے پیشہ ور بھکاریوں کو حالیہ دنوں میں مختلف مشرقِ وسطیٰ کے ممالک سے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب یہ افراد وطن واپس آتے ہیں تو ان کے نام ایف آئی اے امیگریشن کے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (PCL) میں شامل کر دیے جاتے ہیں تاکہ ان کا دوبارہ بیرون ملک سفر روکا جا سکے۔