کیا بھارت حملے کے بعد جنگ چھیڑنے جا رہا ہے؟ مودی نے فوج کو کھلی چھوٹ دے دی!

مودی کا بڑا فیصلہ: کشمیر حملے کے بعد بھارتی فوج کو کارروائی کے لیے مکمل آزادی دے دی گئی۔
مودی کا بڑا فیصلہ: کشمیر حملے کے بعد بھارتی فوج کو کارروائی کے لیے مکمل آزادی دے دی گئی۔



 کشمیر حملے کے بعد بھارت کی "جارحانہ پالیسی"، مودی نے فوج کو کارروائی کی کھلی چھوٹ دے دی

نئی دہلی: بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد فوج کو دشمن کے خلاف کارروائی کے لیے مکمل "عملی آزادی" دے دی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اعلان مودی نے فوج اور سیکیورٹی سربراہان کے ساتھ بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں کیا۔


یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پچھلے ہفتے پاہلگام میں پیش آنے والے دہشتگرد حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، اور بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے۔ مودی نے اجلاس میں کہا کہ "فوج کو مکمل اختیار ہے کہ وہ وقت، مقام اور ہدف خود منتخب کرے۔"


اجلاس کی ویڈیوز میں مودی کو سنجیدہ چہرے کے ساتھ آرمی چیف اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کرتے ہوئے دکھایا گیا۔


اسی دن بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی افواج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کی، جب کہ پاکستان نے ایک بھارتی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم بھارت نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔


بھارتی فوج نے الزام لگایا کہ پاکستان کی طرف سے پانچویں رات بھی بلااشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا "مناسب اور مؤثر جواب" دیا گیا۔


حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔ سفارتی محاذ پر الزامات، شہریوں کی ملک بدری، اور واہگہ بارڈر کی بندش جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔


مودی نے حملے کے بعد اعلان کیا تھا:

"ہم ہر دہشتگرد اور اس کے پشت پناہ کو ڈھونڈ نکالیں گے، چاہے وہ زمین کے کسی بھی کونے میں ہوں۔"


اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ سے رابطہ کر کے ثالثی کی پیشکش کی۔


پاکستان نے عالمی برادری سے بھارت کو تحمل کی تلقین کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی "مہم جوئی" کی تو مکمل قوت سے جواب دیا جائے گا۔


دریں اثناء بھارتی پولیس نے حملے کے تین مبینہ ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے، جن میں دو پاکستانی اور ایک بھارتی شامل ہیں۔ ان پر لشکرِ طیبہ سے تعلق کا الزام ہے۔ پولیس نے ہر ایک کی گرفتاری پر 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔


یاد رہے کہ اس سے قبل 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد بھی بھارت نے پاکستان میں فضائی کارروائی کی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے۔


ایران اور سعودی عرب نے ثالثی کی پیشکش کی ہے، جبکہ امریکی صدر نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ "یہ معاملہ کسی نہ کسی طرح حل ہو جائے گا۔"